بچوں کی تربیت

پچھلے دنوں میں نے اپنے بڑے بیٹے تیمور کی مہنگے جوتے خریدنے کی خواہش پر ایک آرٹیکل لکھا تھا جس کو آپ میں سے بہت سارے دوستوں نے پسند فرمایا۔ 

دو دن پہلے میں گھر میں بچوں کی مزید تربیت کرنے میں مصروف تھا اس سیشن میں انکو کیا کہا، سوچا آپ دوستوں سے شیئرر کر دوں تاکہ اگر کوئی دوست فائدہ اٹھانا چاہتا ہو تو لازمی اٹھائے۔

کل رات میں نے اپنے بڑے تینوں بچوں کو تین گھنٹے پاس بٹھا کر انکو مستقبل میں کیرئیر کے حوالے سے سوالات کئیے۔ سب سے پہلے بچوں کو بتایا کے آپ علم، ہنر اور آرٹ میں سے کوئی ایک چیز چنیں۔ اس دوران میں انکو کو ان تینوں چیزوں کے متعلق فرق بھی بتایا جو کہ مندرجہ زیل ہے۔

۱۔ علم: کچھ جاننے کو علم کہتے ہیں یہ “کچھ” چاہے واقعات، چیزیں اور جگہوں کی طرح اور بھی مضمرات کے متعلق ہو۔

۲۔ ہنر: کسی علم کو تجربہ سے بار بار گزارنا کے کہ وہ پختہ ہوجائے اور علم ذہن کے علاوہ ہاتھوں میں بھی رچ بس جائے۔

۳۔ آرٹ: تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنےکا عمل آرٹ کہلاتا ہے۔ اس میں، اداکاری، موسیقی، افسانہ نگاری وغیرہ۔

بچوں کو یہ چند چیزیں بتا کر میں نے ان سے سوالات کچھ سوالات کئیے۔

۱۔ آپ کو علم ، ہنر یا آرٹ میں سے کیا پسند ہے۔

۲۔ آپکو تینوں میں سے جو بھی پسند ہے اسی کیٹیگری میں آپکو پتا ہے کے کون کون سے پیشے ہوتے ہیں؟

۳۔ اگر پتا ہے کے کون کون سے پیشے ہوتے ہیں تو ان میں سے آمدن اور پیشہ اختیار کرنے میں آسانی کے حساب چند پیشے بتائیں۔

ان چند سوالات کے خاطر خواہ جوابات تو نہ مل سکے جو کے توقع کے عین مطابق تھا، مگر میں نے کچھ پیشوں کی مثالیں دے دیں۔ تیمور نے علم کی کیٹیگری چنی، ازیں نے آرٹ کی کیٹیگری چنی اور ایان نے بھی علم کی کیٹیگری چنی۔ تینوں بچوں کو ایک دن دیا گیا کے آپ کمپیوٹر کی مدد سے ریسرچ کیجئے اور پانچ پانچ پیشہ کے نام نکالیئے جو آپکی علم، ہنر یا آرٹ کی کیٹیگری کے مطابق ہوں اور ان پیشوں میں آپکی دلچسپی بھی ہو اور کل کو زیادہ آمدن کی توقع بھی ہو۔

بچوں کو بتایا گیا کے اگر آپ نے یہ اسائنمنٹ پوری کر لی تو آپکو کیش پرائز دیا جائے گا اگر نہ کر سکے تو آپکو ایک ہفتہ تک گھر کے کچھ کام کرنے پڑیں گے۔ یہ کام مندرجہ ذیل ہیں:

۱۔ تیمور اور ایان اپنی اپنی کپڑوں کی الماری کو پورے ایک ہفتے تک بہترین انداز سے مینیج کریں گے اور اور ہر چیز ہر وقت ترتیب سے رکھیں گے۔ کسی بھی وقت اگر انکی الماری میں چیزیں ترتیب سے نہ ملیں تو انکو مزید سزا ملے گی اور اگر پورا ہفتہ انہوں نے یہ مینیج کر لیا تو پھر انکو کیش پرائز ملے گا۔
۲۔ اذیں کو پورا ہفتہ کچن میں اپنی والدہ کا ساتھ دینا ہوگا اور زیادہ تر کوکنگ اذیں ہی کرے گی اور والدہ انکو زیادہ تر راہنمائی دیں گیں۔

ان اسائنمنٹس میں بچے اگر ناکام بھی رہے تو پھر بھی کاروبار / پیشہ نہیں تو کم از کم گھر کے کچھ کام ضرور سیکھیں اور کریں گے جن سے انکی عادت بہتر ہوگی۔ اگر وہ عادت بھی بہتر کر لیں تو پھر بھی انکو کیش پرائز ملے گا۔ مقصد بچوں کی تربیت ہے چاہے ہمارے تریبتی مقاصد میں سے کوئی بھی مقصد پورا ہو۔ اگلی مشقوں میں بچوں کے مزید ایسے ہی کام دیئے جائیں گے۔

دوستو میں جلد آپ سے ان مشقوں کے نتائج بھی شیئر کروں گا۔ اس دوران میں آپ اپنے بچوں کو کوئی اسائنٹمنٹ دیں تو کمنٹس میں لازمی بتائے گا تاکہ میں بھی کچھ مزید نئی چیزیں سیکھتا رہوں۔